Poet: Santosh Gomani
ٹوٹے دل کو بنانے میں دیر کردی
کہ اجڑے شہر کو بنانے میں دیر کردی
جب حُسن کے ماہتاب اٹھنے کو ہی تھے
ہم نے سانس چھپانے میں دیر کردی
نگاہ کے نیزے میں کوئی اتفاق نہیں
میں نے اشک گرانے میں دیر کردی
ہم اس سے پہلے کہ نہیں بھٹکے تھے
اے زمانہ! تو نے سمجھانے میں دیر کردی
اب تو منتظری میں مر چلیں سنتوش
کہ اس نے اتنی آنے میں دیر کردی
No comments:
Post a Comment