Tuesday, August 15, 2017

Barishon Ky Mosam Main - General Poetry

بارشوں کے موسم میں تیری یاد آتی ہے
دل سے ہوک اٹھتی ہے آنکھ بھیگ جاتی ہے

پھول میرے آنگن کے بن کھلے ہی مرجھائے
پھر بھی دل کے آنگن سے خوشبو تیری آتی ہے

میرے دل کی بستی میں ایک پگلی روزانہ
بیٹھ کے چوراہے پر بانسری بجاتی ہے

ساتھی کوئی کالج کا جب بھی مجھ سے ملتا ہے
حال بھول جاتا ہے یاد ماضی آتی ہے

کون یاد رکھتا ہے یار بیتے لمحوں کو
آنکھ سے جو اوجھل ہو چیز بھول جاتی ہے
 


No comments:

Post a Comment