کتابوں میں پڑھا، پر یقین نہیں آیاکوئی کسی پہ مرتا ہے، یقین نہیں آیا
شمع بن کے دیکھا جب پروانوں کا ہجومجاوید! اپنی ہی آنکھوں پہ یقین نہیں آیا
No comments:
Post a Comment