Thursday, June 15, 2017

General Poetry - آخر

Poet: Allama Iqbal

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
کرتے ہیں خطاب آخر اٹھتے ہیں حجاب آخر

احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا
سوز تب و تاب اول سوز تب و تاب آخر

میں تجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے
شمشیر و سناں اول طاؤس رباب آخر

میخانہ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول دیتے ہیں شراب آخر

کیا دبدبہ نادر کیا شوکت تیموری
ہوجاتے ہیں سب دفتر غرق مےء ناب آخر

No comments:

Post a Comment