Saturday, May 13, 2017

Sad Poetry - مسیحائی

Poet: Farooq Darwesh

آج چرچا کوُ با کوُ ہے، جس کی مسیحائی کا
کل تک تو یہ سِتمگر، قاتل تھا خدائی کا

ہم نے مٹا دی ہاتھ سے، اسکی وفا کی ہر لکیر
اس نے توڑا آئینہ، برسوں کی شناسائی کا

ہم نے بھلایا عشق جو، کھویا وہ سب حسن ِ فنا
تھا کبھی جو مِثل ِ گل، یکتا رخ ِ زیبائی کا

آج بھی وہ ڈھونڈھتا ہے ، خلوتوں کا بانکپن
درویش نوحہ ہم بھی لکھتے ہیں غم ِ ہرجائی کا

No comments:

Post a Comment