دستِ دراز امن در بدر مانگتے ہیں مکاں بھی مکینوں سے گھر مانگتے ہیں
اب جاءِ مقتل سے کیا کہنااپنے گھر کے ہی سائباں سر مانگتے ہیں
No comments:
Post a Comment