Poet: Sajid Awan
اداس لوگوں سے دل لگانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
ٹوٹ ٹوٹ کے بکھر جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
چاندنی راتوں میں ویران راہوں پہ تنہا بیٹھ کر
راستہ گھر کا بھول جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
سکوں جس نے چھین لیا ہے چین جس نے لوٹ لیا ہے
اُسی کا جو مسکرانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
ریت کے یہ گھر سارے مانا لہریں مٹا رہی ہیں
ریت سے پر گھر بنانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
مست رُتوں میں نشیلی آنکھیں جو دیکھ کر ساجد
بنا پیئے ہی بہک جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
No comments:
Post a Comment