Poet: jouhar
اک رات میں نے سوچا
زندگی کا کیا بھروسہ
زندہ ہیں تو ہے نوری
مر جائیں تو اندھیرا
سوچا جو میں نے اس کو
اک آہ سی بھری پھر
بیتاب کشمکش ہے
اس رات کا سویرا
مدہوش کوئی گھر پر
بے درد ہے وہ منظر
آغوش ہے کسی کا
در کا کوئی کنارہ
اب روشنی ہونے کو ہے
دکھتا ہے یہ نظارہ
بے بس سی زندگی ہے
فانی جہاں ہے سارا
No comments:
Post a Comment