Tuesday, April 18, 2017

General Poetry - پیاز کی مانند

Poet: Bakhtiar Nasir

کچھ نہیں ہے جینے میں
مزا ملے بس پینے میں

ہم نے بہت چاہا‘ مگر
فرق آیا نہ اسکے کینے میں

سال گزشتہ کا یہ تحفہ
بال پڑے دو ‘ آبگینے میں

وہ پیاز کی مانند رہا
کچھ نہ ملا چھیلنے میں

ناصر طوفان حوادث میں پھنسا
لگا ہے نیا کھینے میں

No comments:

Post a Comment