اے حوصلوں آؤ کہ آزماؤ ہمیںکوئی نیا زخم بھی لگاؤ ہمیں
یہ عہد ہے خود سے کہ ٹوٹتا نہیںپڑیں چاہت میں جتنے بھی گھاؤ ہمیں
No comments:
Post a Comment