Saturday, March 25, 2017

Life Poetry - پرستش کرتے کرتے تھک گئی

Poet: Shama

کوئی چہرہ نظر میں مسکرایا ہے
خیالوں نے دیا پھر اک جلایا ہے

تیری چاہت کی شدت نے ہی جاناں
تمنا کا نگر دل میں بسایا ہے

اچانک یاد آئے تو دل نے یہ سوچا
زمانے نے ہمیں کتنا ستایا ہے

پرستش کرتے کرتے تھک گئی اِس کی
جو بت یادوں کا میں نے خود بنایا ہے

ہوائے تیز سے ہی بھڑکا ہے
کس نے شوق کا شعلہ جلایا ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...