Poet: Shama
کوئی چہرہ نظر میں مسکرایا ہے
خیالوں نے دیا پھر اک جلایا ہے
تیری چاہت کی شدت نے ہی جاناں
تمنا کا نگر دل میں بسایا ہے
اچانک یاد آئے تو دل نے یہ سوچا
زمانے نے ہمیں کتنا ستایا ہے
پرستش کرتے کرتے تھک گئی اِس کی
جو بت یادوں کا میں نے خود بنایا ہے
ہوائے تیز سے ہی بھڑکا ہے
کس نے شوق کا شعلہ جلایا ہے
No comments:
Post a Comment