Poet: Phool
لگتا ہے کوئی ساری خدائی سے پیارا مجھے
نام جس کا محبت میں خدا رکھا ہے
تم جھانک کر دیکھو تو سہی میری جان
کشکولِ محبت میں نذرانہِ وفا رکھا ہے
عشق کی ضیا پھیل رہی کچھ یوں دوستوں
جیسے دل میں شمع محبت کو جلا رکھا ہے
یہ تمہاری کیسی چشمِ محبت کا فیض ہے ساقی
جس نے سمندر میں بھی مجھے پیاسا رکھا ہے
لفظوں کی خوشبو سے مہکے فضا کیوں نہ
دل کی کتاب میں اک پھول چھپا رکھا ہے
No comments:
Post a Comment