Poet: S. Hasnain Raza Saair
چاہو جو میری خطاؤں کی سزا دو مجھ کو
پر خطا کیا ہے ذرا اتنا بتا دو مجھ کو
ہم نے چاہا تھا صنم تم کو تو آخر کیوں کر
ان وفاؤں کے صلے ایسی وفا دو مجھ کو
گونجتی رہتی ہے اب تک تیری کانوں میں ہنسی
تم کہاں ہو، کہیں سے تو صدا دو مجھ کو
اب بھی آتی ہیں مجھے یاد وہ پیاری باتیں
پھر سے اک بار وہی پیار جتا دو مجھ کو
ساری امیدوں کو ناکام ہوتے دیکھا ہے
اپنی امید کی اب تم ہی فنا دو مجھ کو
بھولنا تم کو ہمارے لئے ناممکن ہے
جو ہو سکے تو صنم تم ہی بھلا دو مجھ کو
اب اگر سوچ ہی لیا ہے جو قطع کا سائر
میں مر ہی جاؤں کوئی ایسی سزا دو مجھ کو
No comments:
Post a Comment