Poet: Mobeen
خوشی سے ملنا
راہ میں اگر کہیں ملے
بھولی ہے رستہ
جیسے مجھ سے خفا ہو
تمہاری بات اگر مانے
اسے میرے گھر کا پتہ دو
فکر دنیا نے
پریشان کیا ہے اتنا
سر جیسے تن سے جدا ہو
لمحہ لمحہ اذیت بڑھ رہی ہے
زندگی نہ ہو
جیسے کوئی سزا ہو
بے یارو مددگار صحرا میں
سیرابوں کے سہارے ہیں
آزمانا جیسے قدرت کی ادا ہو
No comments:
Post a Comment