Sunday, July 24, 2016

Teray Sewa - Religious Poetry

نہ رہے گی زمیں نہ ہوں گے آسماں
اک روز مٹ جائے گا سارا جہاں

چلتے چلتے رک جائیں گے سب قافلے
ساحلِ سمندر بھی ہو جائیں گے ویراں

پھر جھوٹے گواہ بھی خسارے میں ہوں گے
سچ اپنی ہی ہمت سے ہو گا جواں

مندر میں نہیں جا کے مسجد میں دیکھ
ہیں خدا کی عبادت سے ملتے ارماں

ٹھوکر کھا کر بھی نہیں گرتے شہسوار
خدا بدل ہی دیتا ہے تقدیرِ رواں

سنبھل اے انساں ہے وقت سنبھلنے کا
آخر ہو گی حقیقی محبت ہی جواں


No comments:

Post a Comment