Poet: Sahir Ludhanwi
چاند مدہم ہے آسماں چپ ہے
نیند کی گود میں جہاں چپ ہے
دور وادی میں دودھیاں بادل
جھک کے پربت کو پیار کرتے ہیں
دل میں ناکام حسرتیں لے کر
ہم تیرا انتظار کرتے ہیں
ان بہاروں کے سائے میں آجا
پھر محبت جواں رہے نہ رہے
زندگی تیرے نامرادوں پر
کل تلک مہرباں رہے نہ رہے
روز کی طرح آج بھی تارے
صبح کی گرد میں نہ کھو جائیں
آ تیرے غم میں جاگتی آنکھیں
کم سے کم ایک رات سو جائیں
چاند مدہم ہے آسماں چپ ہے
نیند کی گود میں جہاں چپ ہے
No comments:
Post a Comment