Poet: Umer Farooqi
جب غموں کی بارش ٹوٹ پڑے
پھر بہار جل نہ آوے ہے
پھیلا ہے چار سو اندھیرا ہی اندھیرا
کوئی روشنی کا پیمانہ نہ چلاوے ہے
سب چھوڑ گئے سمندر کے طوفاں میں
کناروں پہ اب کوئی بھی بلاوے ہے
نہیں سنتا کوئی میرے دکھوں کے فسانے کو
سب اپنا اپنا دکھڑا سناوے ہے
ہر بار گرتا ہے عمر نشیب و فراز میں
کوئی مجھ کو نہ اس دلدل سے اٹھاوے ہے
No comments:
Post a Comment