تیری بارات سے ہم رو کے نکلےہاتھوں سے اپنے تمہیں کھو کے نکلے
برسوں کے اپنے وعدے بھی ٹوٹےخوشی سے تیری، غیر جو ہو کے نکلے
No comments:
Post a Comment