Poet: M.Asghar
وہ مجھ سے کہتی ہے کیوں یہ دکھی نظمیں سناتے ہو
اپنے ساتھ مجھے بھی رلاتے ہو کیوں باز نہیں آتے ہو
تمہیں بھولنا چاہتی ہوں مگر بھول نہیں پاتی ہوں
مجھے ہر پل تیری یادآتی ہےدل کو جلاتی ہے
کیسے کہوں تمہیں میں کتنا چاہتی ہوں
زمانے کے ڈر سے کچھ کہہ نہ پاتی ہوں
تجھےمیں پیار کرتی ہوں انجام سے بھی ڈرتی ہوں
میرے ذہن و دل پہ چھائے ہو بتاؤ کس دنیا سے آئے ہو
میرے دن رات میں تم ہو میری ہر بات میں تم ہو
جی چاہتا ہے تجھے اپنا بنالوںدل کی دھڑکن میں بسالوں
تیری یاد دل سے جا نہیں سکتی میں تجھے پا نہیں سکتی
دل سے مجبور ہو کر فون اٹھاتی تیرا نمبر ملاتی ہوں
پھر سوچتی ہوں تم شکوے شکاتیں کرو گے
دل دکھانے والی باتیں کرو گے
تیرے دل میں رہنا ہے مجھے فقط اتنا کہنا ہے
دنیا کے سامنے محبت کو تماشہ نہ بناؤں گی
میں سدا کے لیے اپنے اصغر کو بھول جاؤں گی
No comments:
Post a Comment