Poet: Maria
دو دن کی ہے یہ زندگی
اک دن کو سچ، اک دن کو جھوٹ
اک دن سفر،اک دن منزل
یہ دن گزر جاتے ہیں یوں
جیسے قافلہ رکتا نہیں
اک دن کی قیمت کیا ہے
نہیں جانتے یہ بات ہم
کبھی خود کو آزمانہ زرا
کبھی اپنے دن کو سوچنا
کبھی اگلے دن کا سوچنا
تم سوچنا ہاں سوچنا
No comments:
Post a Comment